یقین
ہم دگاباذ کبھی نہ تھےلیکن یقین جیت نہ سکے. .دل نے کبھی کسی کو دھوکہ نہ دیا،پھر بھی کبھی پیار نہ پا سکے.
ہم دگاباذ .................دل میں ارمان تھے بڑے،پر ساتھ نہ چل سکےدنیا نے ہمیںبے وفا سمجھا ہمیشہ .
ہم دگاباذ .................
سب نے ہمیں لوٹنا چاہاہم نے کسی کو کبھی نہ لوٹاپھر بھی ہمیشہ لٹتے رہے.
ہم دگاباذ .................
یہاں پر اکیلے چلے جہاں کوئی نہ چلاہم اکیلے ہی نکل پڑےکسی نے ساتھ نہ دیا.
ہم دگاباذ .................
دل نے سب کو ساتھ دینا چاہااوروں نے اسے جھٹھا بنایااس دل کو توڑ دیا.
ہم دگاباذ ................ . ..
هرپال
No comments:
Post a Comment