Interpetation............the debate continues..............
دھند کا سایہ آنچل آسماں کھلنے کا انتظار کوئی اور نہیں فراق اب تو موسم بہار کا ہے انتظار موسم گے مست کھلیں گے کمل توڑیں گے مشت یہی ہے روایت © نرمل خزانہ
No comments:
Post a Comment